اگر انسان کے گردوں میں خرابی پیدا ہونے لگے تو اس کی کچھ علامات پہلے ظاہر ہوناشروع ہو جاتی ہیں لیکن اکثرلوگ انہیں نظر انداز کردیتے ہیں اور نقصان اٹھاتے ہیں۔وہ علامات درج ذیل ہیں۔
کمر کے پچھلے حصے میں نچلی جانب درد
یہ گردے کی خرابی کی سب سے پہلے ظاہر ہونے والی علامت ہے اور اگر اسے سنجیدگی سے لے لیاجائے تو بڑے نقصان سے بچا جاسکتاہے۔بعض اوقات یہ صرف خراب گردے کی جانب ظاہر ہوتی ہے اور اس کی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ مریض اسی کروٹ سوتا ہے جس جانب گردے میں تکلیف ہو۔تھوڑے ہی عرصے بعد یہ درد دونوں جانب ہونے لگتا ہے ،پیشاب کرنے میں تکلیف بھی ہونے لگتی ہے۔
خارش،خشک جلد اور جلد پر سرخی
گردوں کا سب سے بنیادی کام جسم سے پیشاب کے ذریعے فاسد مادوں کا اخراج ہے لیکن جب یہ ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتے اور پیشاب صحیح طرح نہیں آتا تو زہریلے مادے جسم میں ہی رہ جاتے ہیں اورہماری جلد پر سرخی آتی ہے اور ساتھ ہی جلد خشک ہوجاتی ہے اور کبھی کبھار اس پر خارش بھی ہوتی ہے۔
پیشاب کے معمولات میں تبدیلی
گردوں کی خرابی کی وجہ سے پیشاب کے معمولات میں بھی تبدیلی دیکھنے میں آتی ہے۔یہ ممکن ہے کہ آپ کے پیشاب میں خون آنے لگے،پیشاب کرنے میں تکلیف ہو،پیشاب میں بلبلے ہوں،رات کو سوتے میں پیشاب نکل جائے یا اس کی رنگت ہی تبدیل ہوجائے۔ان میں سے کوئی بھی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے گردوں کے علاج کے لئے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
جسم کے مختلف اعضاءمیں سوزش
پیشاب نہ آنے کی وجہ سے فاسد مادے جسم کے اندر رہ جاتے ہیں اور یہ جسم کے مختلف حصوں پر سوزش کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔یہ علامت اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب گردوں کو کافی زیادہ نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔
تھکاوٹ اور کمزوری
ہمارا جسم اریتھروپائیوٹین نامی ہارمون پیدا کرتا ہے جس کی مدد سے خون کے سرخ خلیے پیدا ہوتے ہیں اور ہمارا خون آکسیجن جذب کرتا ہے۔لیکن گردوں میں خرابی کی وجہ سے یہ ہارمون صحیح طرح پیدا نہیں ہوتااور جسم خون کی کمی کا شکار ہونے لگتا ہے۔اس کمی کی وجہ سے جسم تکان اور کمزوری کا شکار ہوجاتا ہے اور ہلکا سا کام کرنے پر بھی انسان تھک جاتا ہے۔
گردے کی بیماری کی وجوہات
گردے کی خرابی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں بلڈ پریشر اور ذیابیطس سب سے زیادہ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ان بیماریوں کی وجہ سے گردوں میں موجود کروڑوں نیفران متاثر ہوکر ختم ہوجاتے ہیں اور گردے ناکارہ ہونے لگتے ہیں۔گردوں کی خرابی کی ایک اور وجہ فضائی آلودگی بھی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فضاءمیں تیل اور گیس کے جلنے کی وجہ سے خطرناک عنصر کیڈیم پیدا ہوتا ہے جو کہ گردوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے پھیپھڑوں میں کیڈیم بہت تیزی سے جاتا ہے جس کی وجہ سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا زیادہ اندیشہ ہوتاہے۔
گردے کی بیماری سے بچنے کے طریقے
گردوں کی کارکردگی کو غذا اور معمولات زندگی میں تبدیلی کرکے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔تمباکو نوشی میں کمی انتہائی ضروری ہے اور اسی طرح نمک کا استعمال کم کیا جائے تاکہ بلڈ پریشر کنٹرول میں رہے۔باقاعدگی سے ورزش اور پانی کا زیادہ استعمال گردوں کو صحت مند رکھتا ہے۔
کمر کے پچھلے حصے میں نچلی جانب درد
یہ گردے کی خرابی کی سب سے پہلے ظاہر ہونے والی علامت ہے اور اگر اسے سنجیدگی سے لے لیاجائے تو بڑے نقصان سے بچا جاسکتاہے۔بعض اوقات یہ صرف خراب گردے کی جانب ظاہر ہوتی ہے اور اس کی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ مریض اسی کروٹ سوتا ہے جس جانب گردے میں تکلیف ہو۔تھوڑے ہی عرصے بعد یہ درد دونوں جانب ہونے لگتا ہے ،پیشاب کرنے میں تکلیف بھی ہونے لگتی ہے۔
خارش،خشک جلد اور جلد پر سرخی
گردوں کا سب سے بنیادی کام جسم سے پیشاب کے ذریعے فاسد مادوں کا اخراج ہے لیکن جب یہ ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتے اور پیشاب صحیح طرح نہیں آتا تو زہریلے مادے جسم میں ہی رہ جاتے ہیں اورہماری جلد پر سرخی آتی ہے اور ساتھ ہی جلد خشک ہوجاتی ہے اور کبھی کبھار اس پر خارش بھی ہوتی ہے۔
پیشاب کے معمولات میں تبدیلی
گردوں کی خرابی کی وجہ سے پیشاب کے معمولات میں بھی تبدیلی دیکھنے میں آتی ہے۔یہ ممکن ہے کہ آپ کے پیشاب میں خون آنے لگے،پیشاب کرنے میں تکلیف ہو،پیشاب میں بلبلے ہوں،رات کو سوتے میں پیشاب نکل جائے یا اس کی رنگت ہی تبدیل ہوجائے۔ان میں سے کوئی بھی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے گردوں کے علاج کے لئے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
جسم کے مختلف اعضاءمیں سوزش
پیشاب نہ آنے کی وجہ سے فاسد مادے جسم کے اندر رہ جاتے ہیں اور یہ جسم کے مختلف حصوں پر سوزش کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔یہ علامت اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب گردوں کو کافی زیادہ نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔
تھکاوٹ اور کمزوری
ہمارا جسم اریتھروپائیوٹین نامی ہارمون پیدا کرتا ہے جس کی مدد سے خون کے سرخ خلیے پیدا ہوتے ہیں اور ہمارا خون آکسیجن جذب کرتا ہے۔لیکن گردوں میں خرابی کی وجہ سے یہ ہارمون صحیح طرح پیدا نہیں ہوتااور جسم خون کی کمی کا شکار ہونے لگتا ہے۔اس کمی کی وجہ سے جسم تکان اور کمزوری کا شکار ہوجاتا ہے اور ہلکا سا کام کرنے پر بھی انسان تھک جاتا ہے۔
گردے کی بیماری کی وجوہات
گردے کی خرابی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں بلڈ پریشر اور ذیابیطس سب سے زیادہ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ان بیماریوں کی وجہ سے گردوں میں موجود کروڑوں نیفران متاثر ہوکر ختم ہوجاتے ہیں اور گردے ناکارہ ہونے لگتے ہیں۔گردوں کی خرابی کی ایک اور وجہ فضائی آلودگی بھی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ فضاءمیں تیل اور گیس کے جلنے کی وجہ سے خطرناک عنصر کیڈیم پیدا ہوتا ہے جو کہ گردوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے پھیپھڑوں میں کیڈیم بہت تیزی سے جاتا ہے جس کی وجہ سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا زیادہ اندیشہ ہوتاہے۔
گردے کی بیماری سے بچنے کے طریقے
گردوں کی کارکردگی کو غذا اور معمولات زندگی میں تبدیلی کرکے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔تمباکو نوشی میں کمی انتہائی ضروری ہے اور اسی طرح نمک کا استعمال کم کیا جائے تاکہ بلڈ پریشر کنٹرول میں رہے۔باقاعدگی سے ورزش اور پانی کا زیادہ استعمال گردوں کو صحت مند رکھتا ہے۔
0 تبصرے