Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

تھکاوٹ سے بچنے کے چند آسان طریقے


تھکاوٹ سے بچنے کے چند آسان طریقے


اگر آپ کو اپنی روزمرہ کی مصروفیات کے دوران تھکاوٹ کااحساس ہوتا ہے تو اس میں آپ اکیلے نہیں ہیں بلکہ دنیا بھر کے کروڑوں افرادکو اپنی روزمرہ کی مصروفیات کے دوران تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔اور اکثر یہ ہر وقت طاری رہنے والی تھکاوٹ مختف امراض کا نتیجہ ہوتی ہے یا اس کی چند مخصوص وجوہات ہوتی ہیں۔یہاں ہم ان وجوہات کا ذکر کریں گے اور تھکاوٹ دور کرنے کے آسان طریقے بھی بتائیں گے۔
  

نیند کی کمی


نیندکا پورا نہ ہونا تھکاوٹ کی اہم ترین وجہ ہوسکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 7 سے 8 گھنٹے کی نیند عام طور پر ہر بالغ فرد کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اتنے دورانیے تک سونے کے باوجود تھکاوٹ دور نہیں ہوتی، تو اس کی وجہ نیند کا معیار ہوسکتا ہے۔ ماحولیاتی مسائل جیسے ڈیوائسز کی اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی، آوازیں، سرد یا گرم موسم، غیر آرام دہ بستر اور بچے وغیرہ اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ اس سے بچاﺅ کا طریقہ بھی آسان ہے، نیند کا ایک شیڈول طے کرکے اس پر عمل کریں۔ سونے سے قبل گرم مشروبات سے دور رہیں اور بستر پر ڈیوائسز کے استعمال سے گریز کریں۔

جسم میں آئرن کی کمی


جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، سست اور چڑچڑا بنادیتی ہے، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آئرن کی کمی سے خلیات اور مسلز کو آکسیجن کو کم ملتی ہے جو تھکاوٹ کا سبب بنتے ہیں، اور اس کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیاں، انڈوں، وٹامن سی سے بھرپور اشیاءکے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔

زیدہ میٹھا کھانے کا شوق


جسم کو توانائی کے لیے شکر کی کچھ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے مگر حد سے  زیادہ مٹھاس کا استعمالناخوشگوار نتائج کا باعث بنتا ہے، جیسے موٹاپا، جان لیوا امراض اور اچانک جسمانی توانائی کی سطح گرجانا، جس کا اثر مزاج اور جسمانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے اور تھکاوٹ کا احساس زیادہ طاری رہتا ہے، میٹھا ضرور کھائیں مگر اعتدال میں رہ کر، جبکہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں۔ماہرین کا کہنا ہےکہ تھکاوٹ سے بچنے کے لیے ان چیزوں میں احتیاط برتنا ہوگی جب کہ توانائی کے لیے گندم، جو اور دیگر اشیا پر انحصار کرنا ہوگا۔

 ورزش نہ کرنا




طویل دورانیے تک بیٹھے رہنا صحت کےلیے بہت مضر ہوتا ہے مثلاً ایک گھنٹے تک بیٹھنے سے دل پر برااثر پڑتا ہے اور ساتھ ہی خون کا دورانیہ بھی سست پڑتا ہے جب کہ جسم میں آکسیجن بھی کم ہوتی ہے اس لیے تھوڑی دیر کرسی چھوڑ کر چہل قدمی کرنا بہتر ہوتا ہے اس سے نہ صرف آپ تھکاوٹ کے احساس سے بچ پائیں گے بلکہ اس عمل سے خون کا دورانیہ بھی تیزہوگا اور دماغ تک مناسب آکسیجن بھی پہنچے گی اور آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا۔ماہرین کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معمول بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں، معمول کی ورزشی جسمانی مضبوطی بڑھاتی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال



پانی انسانی صحت کے لیے بنیادی چیز ہے اس سے آپ کی فعالیت اور تازگی برقراررہتی ہے جب کہ اس کی تھوڑی سی کمی سے توانائی میں کمی واقع ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال آپ کو توانا رکھتا ہے اسی لیے ہر گھنٹے بعد ایک گلاس پانی ضرور پینا چاہئے۔

ناشتہ نہ کرنا




صبح کا ناشتہ دن بھر کی مشقت کے لیے توانائی فراہم کرتا ہے اس کے بغیر بدن کو توانائی نہیں ملتی اور دن بھر تھکاوٹ کا احساس طاری رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ توانا اور چست رہنے کے لیے ناشتہ اطمینان اور متوازن خوراک کے ساتھ کرنا چاہیے جب کہ ناشتے میں دودھ، جوس، پھل انڈے اور مغزیات وغیرہ روزمرہ کی بھاگ دوڑ کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتے ہیں۔

ذیابیطس



جب خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کے وجہ سے خلیات کو آکسیجن اور غذائیت نہیں ملتی اور آپ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بلڈ شوگر لیول کم ہونے کی صورت میں چکر آنے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اگر تھکاوٹ کے ساتھ پیاس زیادہ لگنے لگے، پیشاب زیادہ آنے لگے، بھوک کا احساس بڑھ جائے، نظر دھندلانے لگے تو  ذیابیطس کا ٹیسٹ ضرورکرالینا چاہئیے۔

 

 

 

 


 

 


 


 

 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے